قاہرہ (شِنہوا) مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے امریکی ہم منصب جو بائیڈن نے رفاہ سرحد سے غزہ کی پٹی میں پائیدار انسانی امداد کی فراہمی پر اتفاق کیا ہے۔
مصری ایوان صدر نے ایک بیان میں بتایا کہ ٹیلی فون پر گفتگو میں بائیڈن نے خطے میں امن واستحکام میں مصری کوششوں کو سراہا۔
بیان کے مطابق دونوں ممالک کے متعلقہ حکام اقوام متحدہ کی نگرانی میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ تعاون کریں گے تاکہ امداد کی آمد یقینی بنائی جاسکے۔
یہ بات چیت بائیڈن کے تل ابیب کا دورہ مکمل کرنے کے چند گھنٹے بعد ہوئی ۔
اس سے قبل سیسی نے فلسطینی عوام کے لیے مصر کی بھرپور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں جزیرہ نما سینا میں منتقل کرنے کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کردیا تھا۔
اسی روز اسرائیلی کابینہ نے مصر سے غزہ کی پٹی میں بنیادی انسانی امداد کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔ اس پیشرفت کو مصری وزیر خارجہ سمیح شکری نے "مثبت" قرار دیا۔
مصر، اردن، متحدہ عرب امارات، ترکی اور عالمی ادارہ صحت نے ہزاروں ٹن امدادی اشیاء بھیجی ہے جو چند روز سے غزہ جانے کے لئے رفاہ سرحد کے قریب انتظار کررہی ہے۔ یہ فراہمی اسرائیلی بمباری کی وجہ سے بند ہے۔
حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہزاروں راکٹ داغے تھے جواب میں اسرائیل نے غزہ پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کئے اور صاف پانی، بجلی، ایندھن اور دیگر ضروریات کی فراہمی بند کردی ۔
اسرائیل ۔ حماس تنازع میں اب تک 4 ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہارچکےہیں۔