لندن (شِنہوا) بلوم برگ ایشیا بحرالکاہل کے سربراہ لی بنگ نے کہا ہے کہ عالمی سرمایہ کاروں نے چین کی مالیاتی منڈی میں بڑی دلچسپی ظاہر کی ہے کیونکہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی منڈی کو وہ نظرانداز نہیں کرسکتے۔
لی نے لندن میں ایک حالیہ انٹرویو میں شِنہوا کو بتایا کہ بلوم برگ نے گزشتہ ہفتے ہانگ کانگ میں 150 سے زائد مالیاتی اداروں کا سروے کیا اور 50 فیصد سے زائد نے کہا کہ وہ اب بھی چینی منڈی بارے پرامید یا محتاط طور پر پرامید ہیں۔
لی نے بتایا کہ میری رائے میں مجموعی طور پر یہ ایک بہت ہی مثبت پیغام ہے۔ لی ایک مالیاتی ماہر ہیں جو گزشتہ 20 برس سے زیادہ عرصے سے اس شعبے سے وابستہ ہیں۔
لی نے بتایا کہ درحقیقت چینی مالیاتی منڈی کا صرف حجم ہی نہیں بلکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے کھلے پن کے کئی برس بعد بھی مارکیٹ فعال طریقے سے ترقی کررہی ہے جو عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کا سبب بن رہی ہے۔
لی نے بتایا کہ حال ہی میں شروع کردہ "سویپ کنیکٹ" پروگرام چینی مین لینڈ اور ہانگ کانگ کے درمیان سود کی شرح تبادلہ مارکیٹ تک رسائی اسکیم ہے۔یہ "اسٹاک کنیکٹ" اور "بانڈ کنیکٹ" پروگرامز تک تمام عناصر ملکر غیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے بہت زیادہ مواقع فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بہت بڑی منڈی تک رسائی آسان اور آسان تر ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خاص طور پر وبا کے بعد رابطے اور بڑھتی مصروفیت سطح عالمی سرمایہ کاروں کو چینی مارکیٹ بارے زیادہ پرامید اور آسانیاں محسوس کرنے میں مدد دے گی۔