اقوام متحدہ(شِنہوا) چین کے مندوب نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں 25 ملکوں کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں یکطرفہ جبر کے اقدامات کو فوری اور مکمل طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کے ناظم الامور ڈائی بنگ نے کہا کہ دنیا کو غیر معمولی طور پر مربوط عالمی چیلنجز کا سامنا ہے جس سے ترقی پذیر ملک غیر معمولی طور پر متاثر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام عالم کے مابین یکجہتی، اتحاد اور تعاون پر مبنی ایک حقیقی، موثر اور فعال کثیرالجہتی نظام کی پہلے سے کہیں زیادہ فوری ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود بھی اس وقت شدید مشکلات اور چیلنجز کے ساتھ ترقی پذیر ملک اور ان کی آبادی یکطرفہ جبر کے اقدامات کا شکار ہو رہی ہے، جو ان کے بقول اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون، کثیرالجہتی اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی توثیق کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ یہ ریاستوں کے فرائض میں شامل ہے کہ وہ اس چارٹر کے مطابق ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم 2030 کے پائیدار ترقی کے اس ایجنڈے کی دوبارہ توثیق کرتے ہیں جو ریاستوں پر زور دیتا ہے کہ وہ کسی بھی یکطرفہ اقتصادی، مالی یا تجارتی اقدامات کے اطلاق اوراس کے نفاذ سے گریز کریں جو کہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق نہیں ہے۔