اقوام متحدہ (شِنہوا) چین کے ایک مندوب نے مشرقی جمہوریہ کانگو میں مسلح گروہوں کے سبب پیدا شدہ عدم استحکام پر تشویش ظاہر کی ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب دائی بنگ نے کہا کہ ہمیں مسلح گروہوں کی جانب سے مشرقی جمہوریہ کانگو میں استحکام کو لاحق مسلسل خطرے پر تشویش ہے۔ چین مسلح گروہوں پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی پرتشدد سرگرمیاں بند کریں، مقبوضہ علاقوں سے دستبردار ہوجائیں ، تخفیف اسلحہ اور انضمام کے عمل میں شامل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چین مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کارروائیوں پر جمہوریہ کانگو، یوگنڈا اور برونڈی کے کردار کو سراہتا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ چین مشرقی افریقی برادری ، جنوبی افریقی ترقیاتی برادری اور انگولا کی جانب سے مشرقی جمہوریہ کانگو میں سلامتی برقرار رکھنے کی کوششوں کو سراہتا ہے۔
انہوں نے مز ید کہا چین امید کرتا ہے کہ صورتحال کو مزید خراب ہونے سے مئوثر طریقے سے روکا جائے گا اور اس کے لئے متعلقہ کارروائیوں کو بہتر طریقے سے مربوط کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سال کے اختتام پر جمہوریہ کانگو میں ہونے والے عام انتخابات قومی ترقی اور استحکام پر منحصر ہیں۔ چین انتخابی قانون سازی اور ووٹرز کے اندراج جیسے شعبوں میں کام آگے بڑھانے میں جمہوریہ کانگو کی حکومت کی حمایت کرتے ہوئے توقع کرتا ہے کہ تمام فریق مذاکرات اور مشاورت سے اپنے اختلافات حل کریں گے تاکہ انتخابات کا پرامن انعقاد یقینی ہوسکے۔
چینی مندوب نے کہا کہ جمہوریہ کانگو کو اب بھی انتخابی تیاری میں بہت سی مشکلات اور مسائل کا سامنا ہے۔ چین عالمی برادری اور جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جمہوریہ کانگو کی خودمختاری اور حاکمیت کے احترام کی بنیاد پر مزید لاجسٹک اور مالی تعاون فراہم کریں۔