بیجنگ(شِنہوا)چین کےاعلیٰ قانون ساز ژاؤ لیجی نے چین کے دورے پر موجودجمہوریہ ہنڈوراس کے صدر ایرس زیومارا کاسترو سارمینٹو سے منگل کو بیجنگ میں ملاقات کی۔
نیشنل پیپلزکانگریس(این پی سی)کی قائمہ کمیٹی کےچیئرمین ژاؤ نےکہا کہ اگرچہ چین اور ہنڈوراس کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہوئےزیادہ عرصہ نہیں گزرالیکن دونوں ممالک کے درمیان نتیجہ خیز تعاون پوری طرح سے ثابت کرتا ہے کہ سفارتی تعلقات کا قیام تاریخ کے رجحان اور دونوں لوگوں کے بنیادی مفادات سے مطابقت رکھتا ہے۔
ژاؤ نےکہا کہ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان پیر کوہونے والی ملاقات میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے اور مستحکم اور طویل مدتی دوطرفہ تعلقات کے لیے چین ہونڈوراس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
ژاؤ نے کاسترو کو چینی جدیدیت اور چینی حکومت کے عوام پر مبنی فلسفے اور عمل کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ چین کی این پی سی مختلف سطحوں ،مختلف شعبوں اور فورمزپرایک دوسرے سے سیکھنے کے لیے ہنڈوراس کانگریس کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے تاکہ اپنے اپنے ممالک کی بہتر ترقی اور دونوں ممالک کے لوگوں کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔
اس موقع پر ہنڈوراس کے صدر کاسترو نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دو طرفہ تعلقات کی ترقی بالخصوص ان کے موجودہ دورہ چین کی کامیابیاں پوری طرح سے ثابت کرتی ہیں کہ ہنڈوراس اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام ایک مکمل طور پر درست تاریخی انتخاب ہے۔
کاسترو نے مزید کہا کہ ہونڈوراس ایک چین کے اصول کی پاسداری کرتا ہے اور دوطرفہ تعلقات کی پائیدار اور مستحکم ترقی کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک کے قانون ساز اداروں کے درمیان تبادلوں کو فروغ دینےکے لیے تیار ہے۔