ہانگ کانگ (شِنہوا) برطانیہ کو چین کے معاملے میں امریکہ سے الگ ہو جانا چاہئے اور چین کے ساتھ مزید تعمیری تعلقات استوار کرنے چا ہئیں۔
چین کے اخبار ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ (ایس سی ایم پی) کی جانب سے شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کا گزشتہ سال نومبر میں خارجہ پالیسی کا پہلا بیان ان کی پیشرو لز ٹرس سے مختلف تھاجن سے توقع کی جا رہی تھی کہ وہ چین کو خطرہ قرار دیں گی۔
مضمون کے مطابق سونک نے کہا کہ برطانیہ کو چا ہئے کہ عالمی معاملات میں چین کے کردار کو تسلیم کرے اور سرد جنگ کے بیانات کی بجائےباہمی معاملات کی حمایت کرنی چا ہئے۔
مضمون میں دلیل دی گئی کہ سونک ایک بہترین راہ پر گامزن ہوں گےجبکہ ان کی پارٹی کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے لوگ مزید جنگی موقف پر زور د یں گے۔
مضمون میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ اور چین کے درمیان تعاون کی راہ تلاش کرنے کی ہر وجہ موجود ہےکیو نکہ دونوں ملکوں کے درمیان کاروبار، ثقافت، کھیل، تعلیم اور سیاحت سمیت دیرینہ روابط موجود ہیں۔
مضمون میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ برطانیہ کو اچھی طرح سے مشورہ دیا جائے گا کہ وہ اپنی الگ پالیسی بھی تیار کرے۔سونک کے لیے چین کے ساتھ بہتر، زیادہ تعمیری تعلقات لانے کی گنجائش ہونی چا ہئے۔