وشنبے (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے تاجک صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون وسیع کرنے کا عزم ظاہرکیا۔
تاجکستان کے دورے پر موجود چینی وزیر خارجہ اورکمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے تاجک صدر رحمان کو چینی صدر شی جن پھنگ کا نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔
ملاقات میں چینی وزیرخارجہ وانگ یی نے کہا کہ پہاڑوں اور دریاؤں سے جڑے چین اور تاجکستان نے گہری روایتی دوستی کو فروغ دیا ہے۔ فریقین نے ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام کیا ، ایک دوسرے سے مساوی سلوک کیا اور نازک مواقع پر باہمی تعاون میں اضافہ کیا۔
گزشتہ برس مئی میں تاجک صدر امام علی رحمان نے چین ۔ وسط ایشیا سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے چین کا سرکاری دورہ کیا تھا جس میں دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ طور پرایسی چین ۔ تاجکستان برادری کے قیام کا اعلان کیا جس کا مشترکہ مستقبل دائمی دوستی، یکجہتی اور باہمی فائدے پر مشتمل ہوگا۔
وانگ یی نے کہا کہ اس سے دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لیے ایک واضح ہدف مقررہوا ہے اور دونوں ممالک اور دنیا کو ایک مثبت پیغام ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کے راستے پر گامزن ہونے کے لیے تاجکستان کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھے گا اور تاجکستان کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرے گا، وانگ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی حالات چاہے کیسے بھی بدلیں، چین ہمیشہ تاجکستان کا قابل اعتماد دوست اور شراکت دار رہے گا۔
ملاقات کے دوران تاجک صدر امام علی رحمان نے وانگ یی سے کہا کہ وہ صدر شی کو ان کی نیک خواہشات کا پیغام پہنچائیں۔
تاجک صدر نے کہا کہ گزشتہ برس چین کے دورے میں انہوں نے اور صدر شی نے دوطرفہ تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اورمتعدد اتفاق رائے پر پہنچے ۔
انہوں نے کہا کہ فریقین کی مشترکہ کوششوں سے ان اتفاق رائے پر عمل درآمد ہو رہا ہے اور مختلف شعبوں میں تعاون کے اہم نتائج ملے ہیں۔
تاجک صدر رحمان نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے ساتھ تعلقات کا فروغ تاجکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے۔ تاجکستان ایک چین اصول پر سختی سے قائم ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ تائیوان چین کا اٹوٹ انگ ہے۔
اپنے دورے میں چینی وزیرخارجہ تاجک ہم منصب سراج الدین محی الدین سے بھی ملاقات کریں گے۔