• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 24th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین اور آسٹریلیا نئی توانائی کی مسابقتی صنعتی وسپلائی چینزمشترکہ طور پر قائم کر سکتے ہیں،چینی وزیر اعظمتازترین

June 19, 2024

پرتھ(شِنہوا)چین کے وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ چین اور آسٹریلیا نئی توانائی کے شعبے میں مشترکہ مسابقتی صنعتی اور سپلائی چینز قائم کر سکتے ہیں۔

لی نے ان خیالات کا اظہار آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں تیانکی لیتھیم کوینانا پی ٹی وائی لمیٹیڈ  اور فور ٹیسکیو میٹیلز گروپ(ایف ایم جی) اور اسکی فور ٹیسکیو فیوچر انڈسٹریز(ایف ایف آئی) کے دورے کے دوران کیا، ان کے ہمراہ آسٹریلیا کے وزیر برائے وسائل میڈلین کنگ اور مغربی آسٹریلیا کے وزیر اعظم راجر کک بھی تھے۔

انہوں نے کہا کہ چین اور آسٹریلیا اپنے مواقع سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ اپنی متعلقہ  صلاحیتوں کو نئی توانائی صنعتی اور سپلائی چینز کے قیام کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔ چین کے پاس نئی توانائی گاڑیاں اور لیتھیم بیٹریز صنعتوں کی تکنیکی مہارت ہے جبکہ آسٹریلای کے پاس لیتھیم اور اہم معدنیات کے وسیع ذخائر ہیں۔

دورے کے دوران  لی کو تیانکی لیتھیم کے ایگزیکٹوز نے اس کے آپریشن کو متعارف کرانے کے متعلق بریفنگ دی ، انہوں نے لتھیم کنسنٹریٹ کے گودام اور مصنوعات کی پیکنگ ورکشاپ کا  بھی دورہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ باہمی فائدے کی بنیاد پر ممکنہ صنعتی اور سپلائی چینز دونوں ممالک کی کم کاربن پر مبنی ترقی میں مدد کر سکتی ہے اور ہم دنیا کی ماحول دوست منتقلی میں بھی حصہ ڈال سکتے ہیں۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ تیانکی لیتھیم مقامی کمیونٹی  اور مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچانا جاری رکھے گا اور آسٹریلیا چینی کاروباری اداروں کو سرمایہ کاری اور کام کرنے کے لیے سازگار کاروباری ماحول فراہم کرتا رہے گا۔

چینی وزیر اعظم نے کہا کہ چین اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دیتا رہے گا، مارکیٹ تک رسائی کو مزید وسعت دے گا، مارکیٹ پر مبنی اور بین الاقوامی نوعیت کا کاروباری ماحول بنائے گا جو آسٹریلیا اور دیگر ممالک کے کاروباری اداروں کے لیے سرمایہ کاری اور کام کرنے کے لیے بہترین اور قانون کی حکمرانی پر مبنی ہو۔

انہوں  نے کہا کہ چین مزید آسٹریلوی اداروں کی چین میں سرمایہ کاری کرنے اور چین میں جڑیں پکڑنے کا خیرمقدم کرتا ہے تاکہ چین آسٹریلیا تعلقات کی مسلسل ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔