• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین ۔افریقہ کی جانب سے فوجی تعاون کو فروغ دینے کا عزمتازترین

July 23, 2023

ادیس ابابا(شِنہوا) چین اور براعظم افریقہ نے افریقی یونین (اے یو) کے تحت افریقہ اور اس سے باہر امن واستحکام کے حصول بارے ان کی مشترکہ امنگوں کو پورا کرنے کے لئے پہلے سے ہی نتیجہ خیز فوجی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

اس عزم کا اظہار ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں چائنیز پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے قیام کی 96 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک استقبالیہ کے دوران کیا گیا۔

اس تقریب میں مختلف افریقی ممالک کے فوجی نمائندگان، ایتھوپیا کے اعلیٰ حکومتی حکام، سفارتی کور کے ارکان اور ایتھوپیا میں چینی سوسائٹیز کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اے یو میں چینی مشن کے دفاعی مشیر گو باؤجیان نے تقریب کے دوران کہا کہ سلامتی اور استحکام کے بغیر کوئی ترقی نہیں ہو سکتی۔ ایک تعمیری شراکت دار اور افریقہ میں امن و سلامتی کے مقصد میں فعال شراکت دار کی حیثیت سے چین نے افریقی یونین کو فوجی امداد کی فراہمی جاری رکھی ہے، افریقی  اسٹینڈ بائی فورس کی استعداد کار میں اضافے میں مدد کی ہے اور مشترکہ طور پر انسداد دہشت گردی پر کام کیا ہے۔

گو نے اس بات پر زور دیا کہ پی ایل اے ایک عالمی معیار کی فوج کے طور پر ترقی کر رہی ہے  جو چینی قومی تجدید شباب کے حصول اور عالمی امن میں زیادہ سے زیادہ تعاون کرنے کے لئے ایک مضبوط ضمانت کے طور پر کام کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ سے ایک امن پسند ملک رہا ہے۔ قومی دفاعی پالیسی کی رہنمائی میں پی ایل اے ہمیشہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کرتی ہے اور عالمی امن کو برقرار رکھنے میں فعال کردار ادا کرتی ہے۔

گو نے کہا کہ چین بین الاقوامی امن کے لئے اپنے عزم کے طور پر اقوام متحدہ کے امن بجٹ میں دوسرا سب سے بڑا شراکت دار ہونے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان میں سے امن دستے  کا سب سے بڑا شراکت دار ہے۔

افریقی اسٹینڈ بائی فورس (اے ایس ایف) کے چیف آف اسٹاف انتونیو لاماس زیویئر نے بھی گو کے بیان کی تائید کرتے ہوئے براعظم افریقہ میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے چین اور افریقہ کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تعاون اور نتیجہ خیز شراکت داری کو سراہا۔