چائنہ-آسیان ایکسپو میں پاکستانی مصنوعات کی دھومتازترین
September 18, 2022
نان ننگ(شِنہوا) آئینے میں خود کو دیکھتے ہوئے اپنے لیے موزوں سکارف کا انتخاب کرتے ہوئے ہوئے سو وین میی نے جب ہاتھ سے بنے شاندار پاکستانی اسکارف دیکھے تو وہ سحر زدہ سی ہوگئی تھی۔
سو وین میی کا کہنا ہے کہ اسے اس قسم کے چمکدار رنگ کے اسکارف پسند ہیں کیونکہ وہ اوڑھنے میں بھی آرادم دہ ہیں اور دیکھنے میں بھی منفرد لگتے ہیں۔اور موسم میں خنکی آنے کی وجہ سےان کا دو اسکارف خریدنے کا ارادہ ہے۔
نان ننگ انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سنٹر کے بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی پویلین میں،پاکستان اوربیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ واقع دیگر ممالک کے ہاتھ سے بنے ہوئے قالین، زیورات اور لکڑی کی دستکاری جیسی مصنوعات دیکھنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں۔
آر سی ای پی میں نئے مواقع کا اشتراک اور چائنہ-آسیان فری ٹریڈ ایریا ورژن 3.0 کےفروغ کے عنوان سے 19ویں چائنہ-آسیان ایکسپو اور چائنہ-آسیان بزنس اینڈ انویسٹمنٹ سمٹ 16 سے 19 ستمبر تک گوانگ شی ژوانگ خود اختیارعلاقے کے دارالحکومت نان ننگ میں جاری ہے،جس کا مقصد آر سی ای پی ممالک اور بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ واقع ممالک کے درمیان تبادلوں اور تعاون کوفروغ دینا ہے۔مائش کنندہ عثمان علی کا کہنا ہےکہ وہ پہلی بار چین-آسیان ایکسپو میں شرکت کررہے ہیں یہ ایکسپو ہمیں پاکستانی مصنوعات پیش کرنے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ ایکسپو کے ذریعے بہت سے چینی دوست ہماری ثقافت کے بارے میں بھی مزید جان سکتے ہیں۔
عثمان علی کا خیال ہے کہ چین ایک بڑی آبادی اور بڑی کھپت کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ مستقبل میں چینی مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ مصنوعات لائیں گے اور چینی صارفین کو بہتر فرنیچر فروخت کریں گے۔
حالیہ برسوں میں پاکستان نے ایکسپو میں زیادہ فعال کردار ادا کیا ہے۔ مسلسل دو سیشنز کے خصوصی پارٹنر کے طور پر، پاکستان نے شاندارکامیابیاں حاصل کی ہیں۔
نمائش میں پیش کی گئی پاکستانی دستکاری، لکڑی کے فرنیچر اور ملبوسات نے بہت سے کاروباری اداروں اور سیاحوں کی توجہ حاصل کی ہے۔
نمائش میں شریک زاہد کا کہنا تھا کہ وہ چوتھی مرتبہ ایکسپو میں شرکت کررہے ہیں۔ میں ہاتھ سے بنے اون کے اسکارف پیش کرتا ہوں۔ آپ اسکارف پر بہت سے روایتی نمونے دیکھ سکتے ہیں اور یہ کہ چینی خواتین میرے اسکارف کی دیوانی ہیں۔
بہت سے پاکستانی دستکاریاں خاص طور پر چینی مارکیٹ کے لیے تیار کی گئی ہیں، جن میں چینی صارفین کی طلب کو پورا کرنے کے لیے پاکستانی خصوصیات کے ساتھ چینی طرزکو شامل کیا گیا ہے۔ نمائش کے ایک کونے میں، قیمتی پتھروں کی مصنوعات بہت سے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیے ہوئے ہیں۔
نمائش کنندہ محمد کامل نےبتایا کہ وہ 8 سال سے چین میں ہیں اور چینی لوگ چائے جیسے ہیں۔ اس لیے میں نے قیمتی پتھر سے بنا چائے کا پلیٹ فارم ڈیزائن کیا۔
ان کا خیال ہے کہ ریٹیلرزکو چینی صارفین کی پسند کو ترجیح دینا چاہئے اس کےلیے انہیں بہترین مصنوعات کو ڈیزائن کرنے کے لیے چینی ثقافت کو سمجھنا ہوگا۔
محمد کامل نے کہا کہ چین اور پاکستان اچھے دوست ہیں اور انہیں چینی مارکیٹ پر اعتماد ہے۔ بہت سے چینی دوست پاکستانی مصنوعات پسند کرتے ہیں اور وہ ایکسپو کے ذریعے چینی مارکیٹ کو وسعت دینے کی امید رکھتے ہیں۔