نیویارک (شِنہوا) ایک نئی خوردہ اور ای کامرس رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ 85 فیصد امریکی شہر یوں کی خریداری کی عادات افراط زر سے متاثر ہورہی ہے، انہوں نے بڑی حد تک خریداری ترک کردی ہے اور اس کے اثرات آن لائن خریداری پر بہت ہی ناخوشگوار محسوس کئے جارہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے دی واشنگٹن ٹائمز میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق 77 فیصد امریکی پیسے بچانے کے لئے کم خریداری کررہے ہیں۔
صرف 41 فیصد نے کہا کہ وہ جون میں آن لائن شا پنگ سے لطف اندوز ہوئے جو مارچ سے 50 فیصد سے کم ہے۔
یہ رپورٹ اس الزام کے خلاف ایک وارننگ ہے جس میں اس رجحان کا ذمہ دار سپلائی چین کو قرار دیا گیا تھا۔ رپورٹ میں اس بات کا خاص کر ذکر کیا گیا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کے سبب آن لائن خریداری کرنے والے زیادہ تر امریکی صارفین کے پاس خرچ کرنے کے لئے کم رقم ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آن لائن خریدار کم تاخیر والے آرڈرز دے رہےہیں تاہم افراط زر کے سبب صارفین اپنی خریداری مئوخر کررہے ہیں، اس سے خریداری اب پہلے کی طرح تفریح نہیں رہی ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ کئی گاہگ رعایت کی تلاش اور رعایتی دکانوں سے خریداری کرکے افراط زر کا مقابلہ کررہے ہیں۔