اواگاڈوگو (شِںہوا) برکینا فاسو کے شمال مغربی علاقے میں اختتام ہفتہ 2 دہشت گرد حملوں میں فوج کے معاونین سمیت تقریباً 40 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ایک بیان میں علاقائی حکومت نے ہلاکتوں کی تعداد کا ذکر کئے بغیر بتایا کہ پہلا حملہ ہفتے کو بوکلے دو موہون علاقے میں بوراسو کے قریب ہوا جہاں ایک فوجی قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔
مقامی ذرائع نے شِںہوا کو بتایا کہ حملے میں فوج کے معاونین سمیت تقریباً 20 افراد ہلاک ہوئے جبکہ برکینا انفارمیشن ایجنسی کے مطابق 18 فوجی زیرعلاج ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اتوار کو اسی علاقے کے واکارا میں ہونے والے ایک اور حملے میں تقریباً 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جوابی کارروائی میں دفاعی اور سیکیورٹی فورسز نے متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
نائبین سے خطاب میں وزیراعظم اپولینیر یوآخمسن کیلم ڈی ٹمبیلا نے 6 ریپڈ انٹروینشن بٹالین، 6 جینڈرمیری دستوں اور دو نئے فضائی اڈوں کے قیام کے ساتھ ساتھ 6 ہزار فوجیوں کی بھرتی کا اعلان کیا ہے۔
حکومتی سربراہ نے برکینا فاسو کے دہشت گردی سے لڑنے اور "مسلح دہشت گرد گروہوں کے ساتھ کبھی مذاکرات نہ کرنے" کے عزم کو دہرایا۔
2015 کے بعد سے مغربی افریقی ملک میں عدم تحفظ کے سبب متعدد افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوچکے ہیں۔