غزہ (شنہوا) اسرائیلی فوج زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد پہلی بار عینی شاہدین کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی کے وسیع علاقوں سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ انخلا مستقل ہے یا اس کا مقصد اسرائیلی افواج کی صرف اپنی جگہ تبدیل کرنا ہے کیونکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے اس اقدام کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلیوں کے انخلاء کے بعد درجنوں شہری اپنے گھروں کے معائنہ کرنے کے لیے ان علاقوں کی طرف روانہ ہوئے، جبکہ دیگر نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی لاشیں نکالیں۔
یہ انخلا ان اطلاعات کے بعد کیا گیا ہے جن میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت کی نشاندہی کی گئی ہے جس کے نتیجے میں جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی ممکن ہے۔حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اعلان کیا تھا کہ ان کی تحریک کو جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کی تجویز موصول ہوئی ہے جس پر پیرس میں ہونے والے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔