رم اللہ(شِنہوا)اسرائیلی فوج نےشمالی مغربی کنارےکےشہرجنین پرپیرکوعلی الصبح بڑے پیمانے پرایک فوجی حملہ کیا۔
فلسطینی عینی شاہدین نے بتایا کہ ڈرونز اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے درجنوں بکتر بند گاڑیوں نے شہر اور پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا جبکہ فلسطینی جنگجووں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران فضائی حملے بھی کیے گئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے ایک مشترکہ آپریشن سینٹر کو نشانہ بنایا جو مختلف جنگجوگروپوں کے جنگجوؤں پر مشتمل ایک مسلح یونٹ جنین بریگیڈز کے جنگجوؤں کے لیے کمانڈ سینٹر کے طور پر کام کرتا تھا۔تاہم فوج نے پیر کے حملے میں ڈرون کے استعمال کے بارے میں بتانے سے انکار کردیا۔
فلسطینی عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز فضائی حملے شروع ہونے کے فوراً بعد جنین میں داخل ہوئیں اور فوجیوں اور فلسطینی جنگجووں کے درمیان مسلح جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
اسرائیل ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہوکو آپریشن جاری رہنے کے حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے جنہوں نے اتوار کی رات اسرائیلی سکیورٹی رہنماؤں کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کی تھی۔
فلسطین نےنیتن یاہو کی اسرائیلی آباد کاروں کو فلسطینیوں کے خلاف مزید جرائم کرنے کی ترغیب دینے کی پالیسی پر تنقید کی ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نیتن یاہو کی حکومت کے قیام کے بعد سے بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو قتل کرنے کے سلسلے سے آباد کاروں کو ہمارے لوگوں کے خلاف مزید جرائم کرنے کی ترغیب مل رہی ہے۔