بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر کے مشیر قومی سلامتی جیک سلیوان 27 سے 29 اگست تک چین کا دورہ کریں گے۔ وہ یہ دورہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور مرکزی خارجہ امور کمیشن دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی کی دعوت پر کررہے ہیں جس کا مقصد چین۔ امریکہ اسٹریٹجک رابطوں کا نیا دور شروع کرنا ہے۔
وزارت خارجہ کے شعبہ شمالی امریکہ اور اوقیانوس کے سرکردہ عہدیدار نے ایک پریس بریفنگ میں دورے سے متعلق معلومات فراہم کیں اور میڈیا کے سوالات کے جواب دیئے۔
انہوں نے بتایا کہ مرکزی خارجہ امور کمیشن دفتر کے ڈائریکٹر اور امریکی صدر کے مشیرقومی سلامتی کے درمیان ہونے والے یہ اسٹریٹجک مذاکرات نومبر 2022 میں چین ۔ امریکہ صدور کے درمیان بالی میں ہونے والی ملاقات پر ایک اہم اتفاق رائے کا نتیجہ ہے۔
اس ملاقات کے بعد سے ڈائریکٹر وانگ یی اور مشیر قومی سلامتی سلیوان نے بالترتیب ویانا، مالٹا اور بنکاک میں اسٹریٹجک بات چیت کے تین دور کئے جو تمام مثبت اور تعمیری رہے اور ان کے اچھے نتائج ملے۔ فریقین نے اسٹریٹجک رابطوں کے اس ذریعہ کا بہترین استعمال جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔
امریکہ کے مشیر قومی سلامتی 8 برس بعد چین کا دورہ کررہے ہیں۔ جبکہ سلیوان کا یہ پہلا دورہ چین ہوگا۔ سان فرانسسکو اجلاس میں دونوں صدور کے درمیان طے شدہ مشترکہ مفاہمت پر عمل درآمد کے لیے یہ فریقین کے لئے ایک اہم قدم بھی ہے۔
سان فرانسسکو ملاقات کے بعد سفارتی، مالی، قانون نافذ کرنے والی اور ماحولیاتی ٹیموں اور دونوں اطراف کی افواج نے رابطے برقرار رکھے ہیں اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تبادلوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ امریکہ نے چین کو قابو میں رکھنا اور دبانا کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے اور چین نے بھرپور جوابی اقدامات بھی کئے ہیں۔ چین۔ امریکہ تعلقات اب بھی استحکام کے نازک موڑ پر ہیں۔
اس پس منظر میں ڈائریکٹر وانگ یی چین۔ امریکہ تعلقات، حساس امور اور سلگتے اہم عالمی و علاقائی امور پر امریکہ مشیر قومی سلامتی سلیوان سے تفصیلی بات چیت کریں گے۔
فریقین مشترکہ طور پر سان فرانسسکو میں دونوں صدور کی مشترکہ تفہیم پر عمل درآمد میں دونوں ممالک کی اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیں گے۔ 20 پلس ڈائیلاگ اور رابطوں کے طریقہ کار کو مکمل طریقے سے فعال کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹریٹجک تصور، قومی سلامتی اور معاشی امور کے درمیان حد بندی پر تبادلہ خیال کریں گے۔
چین تائیوان کے معاملے سمیت ترقی اور چین کی اسٹریٹجک سلامتی سے متعلق امور پر سنجیدہ خدشات اٹھائے گا،اپنی پوزیشن واضح کرے گا اور سنجیدہ مطالبات پیش کرے گا۔