• Columbus, United States
  • |
  • Jan, 11th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

امریکہ میں اقتصادی عدم مساوات کے باعث دولت کی تفریق وسیع ہو رہی ہےتازترین

May 23, 2023

استنبول(شِنہوا) امریکہ مقامی سطح پر اقتصادی عدم مساوات سے مئوثر طور نمٹنے میں ناکام رہا ہے جس سے زندگی کے تمام پہلوؤں میں امیر و غریب کے درمیان خلیج وسیع ہو رہی ہے۔

خارجہ پالیسی کے تجزیہ کار اور سابق ترک سفارتکار گلرو گیزر نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ معاشرے میں امیر اور غر یب کے درمیان آ مدن اور دولت کا فرق بدقسمتی سے بڑ ھتا جا رہا ہے جو کہ اقتصادی مساوات کا پیما نہ ہے۔امریکہ میں گزشتہ کئی برسوں سے متوسط طبقہ مسلسل سکڑ تا جا رہا ہے۔

گیزر نے کہا کہ امریکہ میں آمدنی اور دولت کی عدم مساوات بیشتر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اقتصادی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے شائع حالیہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2018 میں سی ای او کو ایک اوسط کارکن کی آمدنی سے 278 گنا زیادہ تنخواہ دی جاتی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ  2021 کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں 3 کروڑ 80 لاکھ افراد غربت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔

تجزیہ کار نے کہا ہے کہ ملک میں تعلیم اور محصول کے نظام میں بھی عدم مساوات پائی جاتی ہے۔ اگر کوئی اپنے بچے کو مناسب تعلیم اور یونیورسٹی کی ڈگری دلانا چاہتا ہے تو اسے بچے کی پیدائش سے قبل ہی بچت شروع کرنا ہو گی۔

امریکہ میں یونیورسٹی کی ڈگری حاصل کرنے والوں کی تعداد آبادی کے 30 فیصد سے بھی کم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں متعدد وجوہات واضح عدم مساوات کی دلیل  ہیں جن میں 2008 کا عالمی مالیاتی بحران، نوول کرونا وائرس کی وبا اور ٹیکس اصلاحات شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں ان تمام مسائل کے ساتھ ساتھ ان کو حل کرنے کے لئے ناکافی حکمت عملی دراصل عدم مساوات کا سبب بنی ہے۔

گیزر نے یہ بھی کہا کہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز عدم مساوات کو حل کرنے کے لئے مختلف نظر یات کے حامل ہیں جو موثر حکمت عملی بنانے میں رکاوٹ ہے۔