اقوام متحدہ(شِنہوا)سوڈان میں تیزی سے بگڑتے ہوئے انسانی بحران کے پیش نظر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عالمی ادارے کے ہنگامی امداد کے رابطہ کارمارٹن گریفتھس کو فوری طور پر خطے میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ سوڈان میں جس پیمانے اور رفتار سے تباہی ہو رہی ہے اسکی مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سوڈان اور وسیع تر خطے کے تمام لوگوں پر فوری اور طویل مدتی اثرات سے انتہائی فکر مند ہے۔
ڈوجارک نے کہا کہ ہم ایک بار پھر تنازع کے تمام فریقوں سے شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کی حفاظت پر زور دیتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ شورش زدہ علاقوں سے نکلنے والے شہریوں کو محفوظ راستے کی اجازت دینے کے علاوہ انسانی ہمدردی کے کام کرنے والے کارکنوں اور اثاثوں کا احترام ، طبی عملے اور ٹرانسپورٹ سمیت امدادی کارروائیوں میں سہولت فراہم کی جائے۔
سوڈانی وزارت صحت کے مطابق 15 اپریل کو سوڈانی فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان شروع ہونے والی جھڑپوں میں 500 سے زائد افراد ہلاک اور 4ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔