اقوام متحدہ(شِنہوا)چین کےمندوب نے متعلقہ فریقین پر زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی اور امن و امان کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ نے سلامتی کونسل میں فلسطین کے مسئلے سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران کہا کہ چین ایران کے دارالحکومت تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہانیہ کے قتل کی سختی سے مخالفت اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔
فو نے اس اقدام کو امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کھلی کوشش اور تمام ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کے اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصول کی پامالی قراردیا اور اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چین کو خطے میں افراتفری میں اضافے پر گہری تشویش ہے۔
انہوں نے جنگ بندی مذاکرات پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دو ماہ قبل سلامتی کونسل نے قرارداد 2735 منظور کی تھی۔ تاہم اب تک جنگ بندی کے مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے جبکہ اس تنازعے کے اثرات تیزی سے پھیل آرہے ہیں جبکہ اسرائیل کے لبنان اور شام سمیت بحیرہ احمر میں کشیدگی بار بار خطرے کی گھنٹی بجا رہی ہے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال ایک دھاگے سے لٹک رہی ہے جس سے بین الاقوامی برادری کی تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے فریقین پر زور دیا کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کریں، متعلقہ بین الاقوامی دفاتر کے ساتھ فعال تعاون کریں اور خطے میں کشیدگی میں کمی اور امن و امان کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی اتفاق رائے پر عمل کریں اور فوری جنگ بندی کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں تاکہ زندگیاں بچائی جا سکیں، تباہی کے اثرات کو کم کیا جا سکے اور کسی بھی طرح کے جنگی پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ ہم اسرائیل پر زور دیتے ہیں کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کرے، غزہ میں اپنی تمام فوجی کارروائیاں فوری طور پر روک دے اور غزہ کے عوام کو اجتماعی سزا دینا فوری طور پر بند کرے۔