کینبرا (شِنہوا) آسٹریلیا کی قومی سائنسی ایجنسی کامن ویلتھ سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن (سی ایس آئی آر او) کی تیار کرد شمسی سیل ٹیکنالوجی کو خلاء میں بھیج دیا گیا ہے جہاں اس کے قابل بھروسہ ہونے کی جانچ کی جائے گی تاکہ اسے مستقبل کے خلائی مشنز میں توانائی کے لئے استعمال کیا جاسکے۔
یہ شمسی سیل کیلیفورنیا کے وینڈنبرگ اسپیس فورس بیس سے اسپیس ایکس کے ٹرانسپورٹر-10 مشن آپٹیمس-1 سے کے ذریعے منگل کو خلاء میں بھیجے گئے ہیں جو آسٹریلیا کا سب سے بڑے نجی سیٹلائٹ ہے۔
سی ایس آئی آر او کے خلائی پروگرام کی ڈائریکٹر کمبرلی کلے فیلڈ نے کہا کہ ایجنسی مستقبل کی خلائی کوششوں میں کم کمیت اور اعلیٰ کارکردگی کے حامل توانائی نظام کے لئے سیلز کے استعمال کے امکانات پر کام کررہی ہے۔
ایک اخباری اعلامیہ میں انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر او کے تیار کردہ لچکدار شمسی سیلز مستقبل کے خلائی آپریشنز اور کھوج کے لیے ایک قابل بھروسہ اور کم وزنی آلات کے ذریعے توانائی کے حصول میں مدد گار ہو سکتے ہیں۔
اگر خلائی پرواز کے تجربہ میں اسی طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ ہوا جیسا لیبارٹری میں دیکھا گیا ہے تو یہ ٹیکنالوجی روایتی سلیکون پر مبنی شمسی توانائی کی نسبت اہم فوائد مہیا کرسکتی ہے۔
شمسی سیلز کے 8 منی ماڈیولز آپٹیمس -1 کی سطح سے منسلک ہیں جسے آسٹریلیا کی اسپیس مشینز کمپنی نے تیار کیا ہے۔