جنیوا(شِنہوا)ڈبلیوایچ او کے عالمی ملیریا پروگرام کے ڈائریکٹرڈینیئل نگامیجے نے کہا ہے کہ چین مغربی بحرالکاہل خطے کا پہلا ملک ہے جسے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ملیریا سے پاک قرار دیا ہے اور یہ کہ بیجنگ عالمی ملیریا کنٹرول پروگرام پر ڈبلیو ایچ او کے ساتھ قریبی تعاون کررہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے عالمی ملیریا پروگرام کے ڈائریکٹر اور روانڈا کے سابق وزیر صحت نگامیجے نے شِنہوا کو ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ چین کو ڈبلیو ایچ او کی طرف سےجون 2021 میں ملیریا سے پاک قرار دیا گیا جس سے اسے ایک غیر معمولی حیثیت حاصل ہوئی ، اور وہ 30 سال سے زائد عرصے میں یہ سرٹیفیکیشن حاصل کرنے والا مغربی بحرالکاہل کے علاقے کا پہلا ملک ہے۔
جنیوا میں ڈبلیو ایچ او کے ہیڈ کوارٹر کی عمارت کا بیرونی منظر۔(شِنہوا)
ڈبلیو ایچ او کی جانب سے گزشتہ روز دبئی میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (کوپ28) کے پہلے دن شائع کی گئی، "ورلڈ ملیریا رپورٹ 2023" موسمیاتی تبدیلی اور ملیریا کے پھیلاؤ کے درمیان تعلق کو اجاگر کرتی ہے۔ درجہ حرارت، نمی اور بارش جیسے عوامل ملیریا پھیلانے والے انوفلیس مچھروں کے رویے اور براہ راست منتقلی اور بیماری کو متاثر کرتے ہیں۔
نگامیجے کے مطابق کیڑے مار ادویات لگی مچھر دانیاں اور حفاظتی ادویات تک رسائی کو بڑھانے میں قابل ذکر پیش رفت کے باوجود، ملیریا کے کیسز کی تعداد 2019 میں23 کروڑ30 لاکھ سے بڑھ کر 2022 میں24کروڑ 90 لاکھ ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ خطرناک اضافہ مختلف عوامل کی وجہ سے ہوا ہے، جن میں آرٹیمیسینن پر مبنی ادویات اور کیڑے مار ادویات کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت، انسانی بحران، وسائل کی کمی، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور ملیریا کنٹرول پروگرامزپر عمل درآمد میں تاخیر ہے۔