شام کے جنوبی شہر سویدا میں ملک میں جاری معاشی بحران کے خلاف احتجاج کے دوران مشتعل مظاہرین نیگورنر کے دفتر پر دھاوا بول دیا۔مقامی میڈیا کے مطابق مشتعل مظاہرین نیگورنر آفس کی عمارت کے کچھ حصوں میں آگ لگا دی، مظاہرین نے حکومت مخالف نعرے لگائے اور صدر بشار الاسد سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے گورنر آفس کی عمارت پر لگی صدر بشار الاسد کی تصویر بھی پھاڑ دی، سکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔خیال رہیکہ شام میں طویل خانہ جنگی اور مغربی پابندیوں کے باعث معاشی حالات خراب ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق شام کی 90 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی