سعودی عرب میں مستقبل کی ٹیکنالوجیزمیں 9ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے اور یہ سرمایہ کاری کرنے والی فرموں میں امریکی کمپنیاں مائیکروسافٹ اور اوریکل کارپوریشن بھی شامل ہیں۔ وہ مملکت میں کلائوڈ ریجنزتعمیرکر رہی ہیں،سعودی وزیرمواصلات اورانفارمیشن ٹیکنالوجی عبداللہ بن عامر السواحہ نے بتایا ہے کہ مائیکروسافٹ کارپوریشن عالمی سپراسکیلرکلائوڈ میں 2.1ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جبکہ اوریکل نے الریاض میں ایک نئے کلائوڈ ریجن کی تعمیر کے لیے 1.5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے،السواحہ نے الریاض میں منعقدہ بین الاقوامی ٹیکنالوجی فورم سے خطاب میں کہا کہ اس نئی سرمایہ کاری سے سعودی عرب کی مشرق وسطی اور شمالی افریقا میں سب سے بڑی ڈیجیٹل مارکیٹ کے طورپرپوزیشن میں اضافہ ہوگا،انھوں نے اس سرمایہ کاری کے ٹائم فریم کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی، یہ سرمایہ کاری آئندہ کئی سال میں کی جائے گی،وزیرالسواحہ نے کہا کہ چین کی ہواوے سعودی عرب اور ایک اور کلائوڈ ریجن میں اپنی خدمات کے لیے آرامکو کی شراکت داری سے کلاڈ انفراسٹرکچرمیں 40کروڑڈالرکی سرمایہ کاری کرے گی، مختلف شعبوں میں عالمی اورمقامی اثاثوں میں اضافی 4.5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے،500ارب ڈالرمالیت کے نیوم منصوبہ کے ماتحت ذیلی ادارے ٹونومس نے گذشتہ سال کہا تھا کہ اس نے 2022میں مصنوعی ذہانت میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔اس میں ایک میٹاورس پلیٹ فارم بھی شامل تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی