سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹرن بیری زیزورٹ پر کام کرنے والی ملازمہ کو ساتھی ملازم نے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ ساوتھ ایر شائر میں واقع ڈونلڈ ٹرمپ کی ملکیت لگژری ٹرن بیری زیزورٹ میں کام کرنے والی خاتون کی جانب سے ساتھی ملازم پر لگائے گئے جنسی زیادتی کے الزامات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کا واقعہ 23 جون کو پیش آیا اور پولیس سے پہلے واقعے سے متعلق زیزورٹ کی انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی ہے کہ خاتون ملازمہ کے ساتھ زیادتی کے واقعے پر ایک شخص کو حراست میں لیا گیا جسے بعد ازاں ایر شائر کی عدالت میں پیش کیا گیا تاہم عدالت اور پراسیکیوٹر کی جانب سے تاحال کیس کی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی ہے۔ خاتون ملازمہ کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کا واقعہ اسٹاف کو دی گئی رہائش گاہ میں پیش آیا جہاں پر ٹرن بیری زیزورٹ کے تقریبا 300 ملازم رہتے ہیں۔ سابق امریکی صدر کی کمپنی ٹرمپ آرگنائزیشن نے لگژری ٹرن بیری ہوٹل اور گالف زیزورٹ 2014 میں 37.5 ملین پانڈ میں خریدا تھا جس کی تزئین و آرائش پر مزید 200 ملین پاونڈ لگائے گئے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی