ڈیموکریٹس نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر دورِ صدارت میں دوسرے ممالک کی جانب سے ملنے والے تحائف چھپانے کا الزام عائد کر دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی قانون سازوں کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کا خاندان دور صدارت میں بطور تحفہ ملنے والی سعودی عرب کے شاہی خاندان کی تلواریں اور دیگر اشیا ظاہر کرنے میں ناکام رہا اور انہوں نے ڈھائی لاکھ ڈالر سے زیادہ مالیت کے 100 سے زیادہ تحائف کو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا۔ ڈیموکریٹس کی طرف سے ایوان کی احتساب کمیٹی میں جمع کرائی گئی فہرست میں سعودی عرب کی جانب سے ملنے والے 16 تحائف کا ذکر کیا گیا ہے جن کی مالیت 45,000 ڈالر سے زیادہ تھی ، تحائف میں ایک خنجر بھی شامل ہے جس کی قیمت 24 ہزار ڈالر تک ہے جبکہ ہندوستان سے ملنے والے 17 تحائف کو بھی فہرست کا حصہ بنایا گیا ہے جن میں مہنگے کف لنکس، ایک گلدان اور تاج محل کا ماڈل شامل ہے۔
اس فہرست میں ایل سلواڈور کے صدر کی جانب سے دی جانے والی ٹرمپ کی ایک بڑی پینٹنگ بھی شامل ہے جس کے بارے میں کمیٹی کے تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ شاید اسے فلوریڈا منتقل کیا گیا ہو۔ امریکی غیر ملکی تحائف اور سجاوٹ ایکٹ کے تحت صدر، نائب صدر اور ان کے اہل خانہ کو غیر ملکی حکام کی جانب سے ملنے والے مہنگے تحائف لازمی ظاہر کرنے ہوتے ہیں، محکمہ خارجہ کے پاس ان تحائف کے ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے لیے ایک ڈپلومیٹک گفٹ یونٹ ہے۔امریکی ایوان میں ڈیموکریٹس کے ایک رکن نے ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ پر غیر ملکی حکومتوں کی طرف سے ملنے والے بڑے تحائف کو منظم اور غلط طریقے سے استعمال کرنے کا الزام لگایا اور وعدہ کیا کہ ظاہر نہ کئے جانے والے تحائف کے بارے میں چھان بین کی جائے گی اور پتا لگایا جائے گا انہیں کہاں رکھا گیا ہے۔ ایک مشترکہ بیان میں ڈیموکریٹس نے کہا کہ ان کی رپورٹ اس بارے میں اہم سوالات اٹھاتی ہے کہ سابق صدر ٹرمپ ان تحائف کو عوام کے سامنے ظاہر کرنے میں کیوں ناکام رہے جنہیں ظاہر کرنا وفاقی قانون کے تحت ضروری تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی