ناسا کا خلائی جہاز اورین کیپسول چاند مشن سے واپسی پر اتوار کے روز بہ حفاظت زمین پر اتر گیا،تفصیلات کے مطابق چاند مشن سے واپس آنے والے ناسا خلائی جہاز کو زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی آگ لگ گئی تھی، تاہم چاند مشن آرٹیمس 1میں شامل اورین اسپیس کرافٹ چاند کے گرد آخری پرواز کے بعد کیلیفورنیا میں باجا کے ساحل پر بہ حفاظت اتر گیا،اورین کیپسول چاند کے گرد 25دن کا سفر مکمل کرنے کے بعد واپس پہنچا ہے، ناسا کا کہنا ہے کہ زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی کیپسول پر آگ لگ گئی تھی، تاہم 3پیراشوٹس کی مدد سے اورین کیپسول کو بحرالکاہل کے کیلیفورنیا جزیرہ نما میں اتار لیا گیا،بحر الکاہل کی طرف آتے ہوئے، اورین کیپسول نے اس کارکردگی کا مظاہرہ کیا جسے اسکپ انٹری کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ ایک نئی تکنیک ہے جسے سائنس دانوں نے خلائی جہاز کو بہ حفاظت زمین پر اتارنے کے لیے بنائی ہے، اورین کیپسول نے تاریخ میں پہلی بار کسی انسانی خلائی جہاز کے لیے اس تکینیک کا استعمال کیا، یہ تدبیر بحرالکاہل میں اپنے لینڈنگ کی جگہ کی نشان دہی کرنے کے لیے بنائی گئی ہے،اس تکنیک کے تحت خلائی جہاز زمین کے اوپری ماحول میں جیسے ہی غوطہ لگاتا ہے، یہ اس ماحول اور کیپسول کے لفٹ کو ایک ساتھ استعمال کرتے ہوئے زمین کے اس اوپری ماحول سے واپس باہر چلا جاتا ہے، اور اس کے بعد پیراشوٹس کے ساتھ واپس نیچے آتا ہے،اب جب کہ اورین بحفاظت زمین پر واپس آ چکا ہے، ناسا ان تمام اعداد و شمار کا جائزہ لینا شروع کرے گا جو خلائی جہاز نے خلا میں اپنے 1.4ملین میل کے سفر کے دوران جمع کیا ہے، اور آرٹیمیس II کی تیاری شروع کر دے گا،آرٹیمس ٹو وہ مشن ہے جو 2024 کے لیے شیڈول کیا گیا ہے، اس مشن میں انسانی خلا بازوں کو اورین خلائی جہاز پر اڑتا ہوا دیکھا جائے گا، اور اس کے بعد 2025یا 2026کے اوائل میں (1972کے اپالو پروگرام کے بعد سے)چاند پر اپنی پہلی لینڈنگ کو انجام دے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی