اسرائیل نے جنگی جرائم کے بعد فلسطینیوں پر زمین بھی تنگ کر دی، صیہونی فوج نے مشرقی خان یونس میں بے گھر افراد کیلئے قائم عارضی پناہ گاہیں مسمار کر دیں۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی فوج بربریت کے بعد اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، مشرقی خان یونس میں جنگ سے متاثرہ بے گھر افراد کیلئے قائم عارضی پناہ گاہیں مسمار کر دی گئیں، صیہونی فوج نے غزہ کے دوسرے بڑے شہر کے فلسطینی شہریوں کو علاقہ چھوڑنے کا حکم بھی دے دیا، خان یونس میں فعال آخری یورپین ہسپتال کے مریضوں کو بھی نکال دیا گیا۔ دوسری جانب غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ساتھ حماس کے جنگجوں کی جھڑپیں جاری ہیں، شہر تلکرم میں آپریشن کے دوران حملے میں ایک اسرائیلی فوجی کے مارے جانے کی تصدیق کی گئی ہے، آپریشن کے باعث اسرائیل کی جانب سے جبری بے دخلی کے بعد فلسطینیوں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے دعوی کیا تھا کہ ہماری افواج نے غزہ کی پٹی میں حماس کا گلا گھونٹ دیا ہے، حماس جنگ سے تھک کر چور ہو چکی اور اب دوبارہ سنبھلنے کی پوزیشن میں نہیں رہی، حماس کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے مزید کہا کہ ہم رفح، شجاعیہ اور پوری غزہ کی پٹی میں ایک مشکل جنگ لڑ رہے ہیں، یہ جنگ زمین پر اور زیر زمین سرنگوں میں دو بدو لڑی جا رہی ہے، ہم غزہ جنگ میں ایسے مقامات پر پہنچ گئے جہاں تک پہنچ پانے کا خواب بھی نہیں دیکھا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی