i بین اقوامی

ممکنہ مستقبل پر نظر رکھنے کے لیے شامی بفرزون پر قبضہ کریں گے،اسرائیلی وزیراعظمتازترین

December 18, 2024

اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کی فوج شامی سرحد کے بفرزون اور خصوصا ہرمون پہاڑ کی چوٹی پر تب تک قیام کرے گی جب تک اسرائیل کے تحفظ کا کوئی اور انتظام نہیں ہو جاتا۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بات انہوں نے شام کے اندر واقع علاقے کی سب سے اونچی پہاڑ کی چوٹی پر گفتگو میں کہی اور اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ وہ 53 برس قبل بھی ہرمون کی پہاڑی پر آ چکے ہیں، جب وہ ایک فوجی تھے تاہم اسرائیل کے لیے اس مقام کی اہمیت حالیہ واقعات کے دوران بہت بڑھی ہے۔شامی صدر بشارالاسد کو باغیوں کی جانب سے نکالے جانے کے بعد اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں سے ملحقہ جنوبی حصے پر قبضہ کر لیا تھا جو اسرائیل کے ساتھ لگتا ہے۔

بفر زون کا یہ علاقہ غیرفوجی ہے جو تقریبا 400 مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔قبضے کے بعد ناقدین کی جانب سے اسرائیل پر شدید مذمت سامنے آئی اور اس کو 1974 کے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا گیا اور اس پر یہ الزام بھی لگایا گیا کہ وہ بشارالاسد کے بعد شام میں بننے والی افراتفری کی صورت حال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے شامی زمین پر قبضے کی کوشش کر رہا ہے۔ نیتن یاہو کے ساتھ بفر زون جانے والے اسرائیلی وزیر دفاع کیٹز کا کہنا ہے ان کو ہدایت کی گئی ہے کہ ساتھ بفر زون کا دورہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کو فوری طور پر قلعہ بندی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور امید ہے کہ اس علاقے میں مزید قیام کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہرمون کی چوٹی اسرائیلی ریاست کی آنکھیں ہیں جن سے ہم دور قریب اور دور کے دشمنوں کی شناخت کرتے ہیں۔ایک اسرائیلی فوجی عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بفر زون میں رہائش پذیر شامیوں کو وہاں سے نکالنے کی کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی