59 ویں میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے چیئرمین کرسٹوف ہیزگن نے کہا کہ ہے کہ مغرب نے عالمی جنوب کی شکایات سنی ہیں جس کے بعد یہ کا نفرنس اپنے اختتام کو پہنچی۔ہیزگن نے کہا کہ رواں سال سالانہ میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ایشیائی، افریقی اور لاطینی امریکہ کے ممالک کے نمائندوں کی بڑی تعداد کو مدعو کیا گیا تھا جس کا مقصد ان ممالک کو درپیش مسائل اور موجودہ عالمی نظام پر ان کے عدم اطمینان کے حوالے سے خصوصی توجہ دینا تھا۔تین روزہ کانفرنس کے دوران فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سمیت کئی مغربی رہنماں نے موجودہ عالمی نظام کے غیرمتوازن ہونے اور مغربی ممالک پر عالمی جنوب کا بھروسہ تیزی سے ختم ہونے کا اعتراف کیا۔کانفرنس کے آغاز سے قبل میونخ سیکیورٹی کانفرنس کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق موجودہ عالمی نظام کے تحت عالمی جنوب کے کئی ممالک " حکمرانی کرنے والوں " کے کردار تک محدود ہیں۔رپورٹ میں موجودہ عالمی نظام کی ازسرنوتشکیل کی کوششوں پر زور دیا گیا تاکہ اسے مزید ممالک کی حمایت مل سکے۔ٹوگو کے وزیر خارجہ رابرٹ ڈوسی نے شِںہوا کو بتایا کہ افریقہ کا اپنا موقف اور نظریہ ہونا چاہیئے۔ڈوسی نے کہا کہ ہم چین ، مغربی اقوام اور ہر ایک ساتھ کام کرسکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی