معروف ایرانی فلمساز جعفر پناہی کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا، ایوارڈ یافتہ ڈائریکٹر نے اپنی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال کی تھی جس سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق معروف ایرانی فلمساز جعفر پناہی کو اپنی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے کے بعد تہران کی جیل سے ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے، پناہی کے وکیل یوسف مولائی نے ان کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گھر واپس آ گئے ہیں، دو دن تک مکمل بھوک ہڑتال کے باوجود پناہی کی صحت ٹھیک تھی۔ ایرانی فلمساز کی اہلیہ طاہرہ سیدی نے انسٹاگرام پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں پناہی کو جیل سے گاڑی میں گھر لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ انکی رہائی پر عدلیہ کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ انکی اہلیہ نے انسٹا پیغام میں لکھا کہ جعفر پناہی کی بھوک ہڑتال کے تیسرے دن انہیں، ان کے اہل خانہ، معزز وکلا اور خانی سنیما کے نمائندوں کی کوششوں سے ایون جیل سے عارضی طور پر رہا کر دیا گیا جبکہ اس حوالے سے مزید معلومات معزز وکلا کے ذریعے پہنچائی جائیں گی ۔ ایرانی سنیما کی بڑی شخصیات میں سے ایک مانے جانے والے پناہی کو دی سرکل جیسی انعام یافتہ فلموں کے لیے جانا جاتا ہے جس نے 2000 میں وینس فلم فیسٹیول میں گولڈن لائن ایوارڈ جیتا تھا جبکہ انہوں نے اپنی 1995 کی فلم وائٹ کے لیے کینز فلم فیسٹیول کا کیمرہ ڈی آر انعام بھی حاصل کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی