جاپان کے انتخابات میں اس مرتبہ خواتین نے ریکارڈ تعداد میں ایوان زیریں کی نشستیں جیتی ہیں۔جاپان کے نشریاتی ادارے این ایچ کے نے کہا ہے کہ خواتین نے ایوان زیریں کی 465 نشستوں میں سے 73 حاصل کی ہیں۔ملک کے 2021 کے انتخابات میں تقریبا 45 خواتین ایوان زیریں کے لیے منتخب ہوئی تھیں۔ جاپان کی سیاست اور کاروباری شعبے میں خواتین بہت کم تعداد میں ہیں۔ ورلڈ اکنامک فورم کے 2024 کے جینڈر گیپ رپورٹ میں جاپان 146 میں 118ویں نمبر پر تھا۔وزیراعظم شیگیرو ایشیبا کی 20 رکنی کابینہ میں صرف دو خواتین ہیں۔گزشتہ ماہ نو یوتھ نو جاپان کی سربراہ موموکو نوجو نے کہا تھا کہ جاپان کی سیاسی جماعتوں میں مرد ہیں اور ان کے ذہن کھلے نہیں ہیں۔ اس لیے خواتین امیدواروں کو تلاش کرنا مشکل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بہت سی خواتین گھر تک محدود ہیں جس کی وجہ سے ان کے لیے سیاستدان بننا مشکل ہو جاتا ہے۔موموکو نوجو خواتین اور اقلیتوں کو سیاست میں آنے کی ترغیب دینے اور ان کی حمایت کے لیے ایک پروجیکٹ بھی چلاتی ہیں۔جیجی پریس کے مطابق، 2021 میں کیے گئے کابینہ دفتر کے سروے سے معلوم ہوا کہ جاپان میں خواتین انتخابی امیدواروں میں سے چار میں سے ایک نے اپنی انتخابی مہم کے دوران جنسی ہراسانی کا سامنا کیا۔اتوار کو ہونے والے انتخابات میں وزیراعظم شیگیرو ایشیبا کے حکمراں اتحاد کے پارلیمانی اکثریت سے محروم ہونے کا امکان ہے۔67 سالہ وزیراعظم نے یکم اکتوبر کو عہدہ سنبھالنے کے چند دن بعد انتخابات کا اعلان کیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی