یوکرین کے علاقے خارکیف میں رہائشی عمارت پر روسی میزائل حملے سے 12بچوں سمیت کم از کم 43افراد زخمی ہو گئے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین کے پراسیکیوٹر جنرل اینڈری کوسٹن نے کہا کہ خارکیف میں صرف رہائشی عمارتیں تھیں جبکہ حملے میں زخمی ہونے والوں میں مبینہ طور پر ایک سال اور ایک 10ماہ کا بچہ شامل ہے،اینڈری کوسٹن نے کہا کہ رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانا روس کی طرف سے ایک اور جنگی جرم کے مترادف ہے،خارکیف کے علاقائی گورنر اولیگ سینیگوبوف نے تباہ شدہ عمارت کی متعدد تصاویرسوشل میڈیاپر پوسٹ کیں جن میں ٹوٹی ہوئی کھڑکیاں، دھویں کے گہرے بادل اور ایک الٹی ہوئی کار نظر آ رہی تھی،یوکرینی وزارت داخلہ نے کہا کہ 10ماہ کے بچے کو انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں داخل کیا گیا ہے اور اس کی حالت مستحکم ہے جبکہ دیگر بچوں کو معمولی چوٹیں آئیں ، سب زخمیوں کا طبی علاج کیا گیا ہے،روس نے واقعے پر فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا تاہم ماسکو اس سے قبل شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید کرتا رہا ہے،دوسری جانب یوکرین کی جانب سے باخموت کے قریب کامیابیوں کا دعوی کیا گیا ہے جبکہ روس کیف کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے اپنی تمام طاقت کا استعمال کر رہا ہے،نائب وزیر دفاع حنا ملیار نے کہا کہ یوکرینی فوجی باخموت کے جنوب اور شمال میں جارحانہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور حاصل کردہ خطوط پر مضبوطی پیدا کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی