اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس نے غزہ کی پٹی میں طبی سازوسامان، خوراک، ایندھن اور دیگر امداد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی کارکنوں کی علاقے میں رسائی یقینی بنائی جانی چاہیے،ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ غزہ میں امداد کی فراہمی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا،سیکرٹری جنرل نے تنازعے کے تمام فریقین سے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی میں بے یارومددگار فلسطینیوں کو ہنگامی مدد فراہم کرنے کے لیے اقوام متحدہ سے تعاون کریں،انہوں نے عالمی برادری سے اس کوشش کے لیے فوری طور پر امداد جمع کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔انتونیو گوترس نے کہا کہ وہ خود اور مشرق وسطی امن عمل کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار اور خطے کے رہنمائوں سے رابطے میں ہیں تاکہ تنازعے کو خطے میں وسیع پیمانے پر پھیلنے سے روکا جا سکے،گوترس نے کہا ہے کہ انہیں فلسطینی لوگوں کی جائز شکایات اور اسرائیل کے اپنی سلامتی کے حوالے سے خدشات کا احساس ہے تاہم فریقین شہریوں کا تحفظ یقینی بنائیں اور خونریزی، نفرت اور تقسیم کا خاتمہ کریں،سیکرٹری جنرل نے مسلح گروہوں کی جانب سے اسرائیل کے 100سے زیادہ شہریوں اور فوجیوں بشمول خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا،انہوں نے حملوں کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فضائی بمباری میں خواتین اور بچوں سمیت 1200سے زیادہ فلسطینیوں کی اموات اور 5000سے زیادہ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا،سیکرٹری جنرل نے تنازعے کے فریقین سے ایسے اقدامات سے باز رہنے کو کہا جہاں سے واپسی نہ ہو سکے اور جن سے انتہاپسند مضبوط ہوں اور پائیدار امن کے حصول کے امکانات ختم ہونے کا اندیشہ ہو۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی