فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں قید ایک زخمی سیاسی قیدی 19 سالہ محمد جمال دراغمہ جن کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر طوباس سے ہے اپنی رہائی کے مطالبے کے لیے کھلی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق زخمی قیدی جمال دراغمہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ان کی والدہ نے بھی اپنی بیماری کے باوجود بھوک ہڑتال اور دوائی نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔زیر حراست شخص کی والدہ دراغمہ نے قبیلے کے عمائدین اور حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کریں اور اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز پر دباؤ ڈالیں تاکہ اس کے بیٹے کورہا کیا جاسکے اور اس کی صحت کی حالت کو مدنظر رکھا جائے۔قابل ذکر ہے کہ نوجوان محمد دراغمہ تقریباً ایک ہفتے سے اریحا جیل میں پابند سلاسل ہے اور حکام نے کچھ دن قبل احمد کی بہن کو 3 ماہ کی حراست کے بعد اسی جیل سے رہا کیا تھا۔فلسطینی اتھارٹی کی اسی جیل میں اس وقت فلسطینی اتھارٹی نے سیاسی مخالفین اور مختلف سیاسی جماعتوں سیتعلق رکھنے والے 40 سے زائد کارکنوں کو قید کررکھا ہے۔ ان میں جامعات کے طلبا، اسرائیلی جیلوں کے سابق قیدی اور سیاسی ومذہبی جماعتوں کے کارکن شامل ہیں۔تین نظربند اپنی غیر منصفانہ سیاسی قید کے خلاف بہ طور احتجاج کرتے ہوئے تقریباً 50 دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔بھوک ہڑتال کرنے والوں میں احمد ہریش جہاد وھدان اوربیرزیت یونیوسٹی کے قسام حمائل شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی