چین کے صدر شی جن پھنگ نے عالمی انسانی حقوق حکمرانی کے فورم کو مبارکباد کا خط بھیجا ہے۔ چینی صدر شی نے خط میں کہا کہ عالمی انسانی حقوق حکمرانی کو درپیش سنگین چیلنجز کے سبب چین تمام ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ سلامتی کے ساتھ انسانی حقوق کے تحفظ، تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کریں۔ اس کے علاوہ پرامن ترقی کے راستے پر چلیں اور گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کو عملی جامہ پہنائیں۔ انہوں نے کہا کہ چین ترقی کے ساتھ انسانی حقوق کو فروغ دینے، گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو کو عملی جامہ پہنانے اور تمام ممالک کے عوام کو ان کی اپنی خصوصیات کے مطابق جدید خطوط پر انسانی حقوق کے منصفانہ حق دینے کا حامی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین باہمی احترام اور مساوات کے جذبے سے تعاون کے ساتھ انسانی حقوق کو فروغ دینے، عالمی تہذیبی اقدام کو عملی جامہ پہنانے اور تہذیبوں کے درمیان تبادلوں اور باہمی سیکھنے کو گہرا کرنے کا حامی ہے۔ شی نے زور دیا کہ عوام کو سب سے مقدم رکھتے ہوئے چین نے انسانی حقوق کی ترقی کا ایک ایسا راستہ چنا جو وقت کے رجحان کی پیروی کرتا اور اس کے قومی حالات کے مطابق ہے۔ یہ چینی جدیدیت کو آگے بڑھانے میں انسانی حقوق کے تحفظ کو مستحکم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین ویانا اعلامیہ اور پروگرام آف ایکشن میں درج اصولوں پر عمل کرنے، عالمی انسانی حقوق حکمرانی میں زیادہ سے زیادہ شفافیت، انصاف، منطق اور شمولیت پر زور دینے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ انسانی معاشرے کے فروغ کے لئے باقی دنیا کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہے۔ فورم بدھ سے بیجنگ میں شروع ہوا ہے۔ جس کا موضوع "مساوات، تعاون اور ترقی، ویانا اعلامیہ کی 30 ویں سالگرہ اور عملدرآمد پروگرام وعالمی انسانی حقوق کی حکمرانی" ہے۔ ریاستی کونسل کا اطلاعات دفتر ، وزارت خارجہ اور چائنہ بین الاقوامی ترقی تعاون ایجنسی فورم کی مشترکہ میزبانی کررہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی