چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے چین اور وسطی اور مشرقی یورپی ممالک (سی ای ای سی)دو طرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے پر زور دیا ہے جو زیادہ مستحکم ، مربوط، کھلا اور سب کے مفاد میں ہو۔سی ای ای سی کے قومی رابطہ کاروں کے 17 ویں اجلاس سے ویڈیو لنک خطاب میں وانگ نے چین-سی ای ای سی تعاون کے گزشتہ 10 سالوں کا جائزہ لیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ چین اور سی ای ای ممالک گہرے تاریخی تعلقات، تکمیلی ترقیاتی فوائد، تعاون کی مضبوط خواہش اور تجدید کی مشترکہ خواہش کے ساتھ فطری شراکت دار ہیں۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی منظر نامے میں تبدیلی سے قطع نظر دونوں فریقوں کو چین-سی ای ای سی بیجنگ سربراہی اجلاس میں طے پانے والے اتفاق رائے پر عمل کرنا چاہیے اور دو طرفہ تعاون کو مزید مستحکم ، مربوط، کھلا اور سب کے لیے فائدہ مند بنانا چاہیے۔
وانگ نے چین-سی ای ای سی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے چار تجاویز پیش کیں۔سب سے پہلے، وانگ نے کہا کہ دونوں فریقوں کو یکجہتی اور دوستی پر قائم رہنا چاہیے اور یہ کہ دوستی یورپ کے حوالے سے چین کی پالیسی کا بنیادی موضوع اور تعاون مجموعی مقصد ہے۔دوسرا، انہوں نے زیادہ سے زیادہ دوطرفہ ہم آہنگی پیدا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعاون چین-یورپی یونین تعاون کا لازمی حصہ ہے، جو مارکیٹ قوانین اور یورپی یونین کے معیارات کی پاسداری کرتا ہے اور یورپ میں مزید متوازن ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔تیسرا، چینی وزیر خارجہ نے یکساں مفاد کے لیے کھلے پن کی پیروی کرنے پر زور دیا، اور کہا کہ چین غیر متزلزل طور پر دنیا کے لیے خود کو مزیدکھولے گا سی ای ای ممالک سے مزید مسابقت پر مبنی مصنوعات کی درآمد جاری رکھتے ہوئے چین میں سی ای ای کمپنیوں کے ساتھ مساوی سلوک کرے گا۔چوتھا، انہوں نے کہا کہ تعاون عملی اور سب کے لیے فائدہ مند ہونا چاہیے، اور اس بات پر زور دیا کہ چین مزید زرعی مصنوعات کی درآمد اور خوراک، ای کامرس، مالیات، باہمی رابطے، عوامی تبادلوں میں سہولت فراہم کرنے اور دیگر شعبوں میں مزید نئے اقدامات متعارف کرانے کے لیے تیار ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی