اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے تما م متعلقہ فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ یمن تنازعے کے سیاسی حل کے راستے پر قائم رہیں کیونکہ یمن کے مسئلے کے حل کیلئے سیاسی اور سفارتی ذرائع اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ یمن پر سلامتی کونسل کی بریفنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے فو نے کہا کہ چین کو توقع ہے کہ تمام متعلقہ فریقین سیاسی حل کے راستے قائم رہیں گے، اتفاق رائے پیداکرینگے، ایک دوسے سے ملیں گے، یمن کی زیر قیادت جامع سیاسی عمل کو فروغ دینگے اور بات چیت کے ذریعے کشیدگی اور اختلافات کا خاتمہ کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اس ضمن میں مدد فراہم اور تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔ فو نے کہا کہ بحیرہ احمر میں جاری کشیدگی کے پیش نظر چین نے ایک بار پھر حوثیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بین الاقوامی قانون کے تحت تجارتی جہازوں کی نقل و حمل کے حق کا احترام کریں، حملے بند کریں اور بحیرہ احمر میں محفوظ جہازرانی کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے دیگر متعلقہ فریقوں پر بھی زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور کسی بھی ایسے اقدام کو روکیں جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو۔ یمن میں انسانی ہمدردی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے چینی مندوب نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو یمن کے لئے انسانی اور ترقیاتی امداد میں اضافہ کرنا چاہئے ، یمن کی حکومت اور عوام کی معیشت کی ترقی اور معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چین یمن میں اقوام متحدہ کے اہلکاروں کی حراست پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے اور اقوام متحدہ کے تمام اہلکاروں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں، مزید کشیدگی سے گریز کریں اور پورے خطے کو مزید تباہی کی طرف دھکیلنے سے روکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ چین بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے اور یمنی مسئلے کے سیاسی حل اور مشرق وسطی میں امن و استحکام کے قیام کے لیے مسلسل کوششیں کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی