چین نے لہاسا میں ایک سائنسی مہم شروع کردی ہے جس کا مقصد چھنگ ہائی۔ شی زانگ سطح مرتفع سے متعلق مزید معلومات کا حاصل کرنا ہے، جسیایشیا میں پانی کا منبع کہا جاتا ہے جو ایک گلیشیئر، 2 جھیلوں اور 3 دریاں پر مشتمل ہے۔ اس علاقے میں دنیا کا سب سے بڑا گلیشیئر پورونگ کانگری ہے جو درمیانے سے نچلے طول بلد علاقوں میں واقع ہے اس کے ساتھ ساتھ سیلنگ اور نامتسو جھیلیں بھی موجود ہیں ، جو بالترتیب شی زانگ کی سب سے بڑی اور دوسری دوسری سب سے بڑی جھیل ہے ۔ یانگسی ، نوجیانگ اور یارلونگ زنگ بو دریا اسی جگہ سے پھوٹتے ہیں۔ گزشتہ 20 برس کے دوران، خطے کو موسم اور ماحول میں تیزی سے تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں گلیشیئر کا تیزی سے پگھلنا اور جھیل میں تیزرفتار توسیع شامل ہے۔ ان تبدیلیوں سے علاقائی حیاتیاتی نظام کی ساخت اور افعال متاثر ہوئے جس نے انسانی بقا اور ترقی پر اہم اثرات مرتب کئے ہیں۔ اس مہم کے دوران زمینی نظام کا سائنسی نقطہ نظر سے جائزہ لیا جائے گا جس سے علاقائی موسم اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی خاصیت کی نشاندہی ہوگی جس سے ان تبدیلیوں کے پیچھے میکانزم کا پتہ چلے گا۔ مہم کے دوران علاقائی ماحولیاتی سلامتی کی رکاوٹوں میں رونما اہم تبدیلیوں کا جائزہ بھی لیا جائے گا اس کے علاوہ ماحولیاتی تحفظ و بحالی سے متعلق اہم اقدامات تجویز کرنے ساتھ ساتھ ماحول دوست ترقی کے لئے سائنسی سفارشات بھی پیش تیار کی جائیں گی۔ اس مہم میں 400 سے زائد محققین شریک ہیں جن کی قیادت یاتان دونگ اور لیونی تھامسن جیسے نامور سائنسدان کررہے ہیں۔ مہم کے لئے 6 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو اپنے اپنے ہدف پر توجہ مرکوز کریں گی جن میں ایشیا کے "واٹر ٹاور"، ماحولیاتی نظام اور کاربن کی گردش ، پہاڑی ماحول اور صحت، وسائل اور توانائی کے امکانات، ساختی اور ماحولیاتی ارتقا، اور ماحول دوست ترقی کی راہ شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی