چین کے ایک مندوب نے عالمی برادری سے عراق کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے دائی بِنگ نے سلامتی کونسل کی عراق بارے بریفنگ کے دوران بتایا کہ عالمی برادری کو دہشت گردی کے خلاف جنگ اور داعش جیسی دہشت گرد انتہا پسند قوتوں کے خاتمے کے لیے عراق کی حمایت جاری رکھنی چاہیے۔انہوں نے مز ید کہا کہ انتہا پسند عناصر کی واپسی اور پھیلا کو روکنے اور انسداد دہشت گردی میں مشکل سے حاصل کی گئی کامیابیوں کو بھی مستحکم کر نا چاہیے۔دائی نے کہا کہ عراق میں سیکورٹی کی موجودہ صورتحال سنگین ہے ا ور دہشت گردوں کے با قی ما ندہ عنا صر اب بھی بلا تفریق حملے کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں عام شہریوں سمیت ہلاکتیں ہوتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم کو داعش یاآئی ایس آئی ایل (یو این آئی ٹی اے ڈی)کی جانب سے کیے گئے جرائم کے لیے احتساب کو فروغ دینے بارے جمع شدہ شواہد جلد از جلد عراق کے حوالے کرنے چا ہئیں۔اس عمل سے عراق کو اس کے قومی قوانین کے مطابق دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں مدد مل سکے گی ۔انہوں نے کہا کہ چین عراق کا مخلص دوست ہے اور اس کی قومی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے عراق کی مضبوطی کے ساتھ حمایت جاری رکھے گا ۔مز ید یہ کہ اس کی معیشت کی تعمیر نو، اس کی صنعت کی بحالی، لوگوں کی معیشت کو بہتر بنانے اور پائیدار ترقی کے حصول میں عراق کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم عراق میں طویل المدتی امن و استحکام کے ساتھ ساتھ خطے میں امن اور ترقی کے لیے مثبت کردار ادا کرنے بارے بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی