چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ سے فجی کے وزیر اعظم سٹیوینی رابوکا نے بیجنگ میں ملاقات کی جس میں دونوں رہنماوں نے دوطرفہ تعاون کو بلند سطح پر لے جانے پر زور دیا۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ فجی چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والا بحرالکاہل کا پہلا جزیرائی ملک ہے، لی چھیانگ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ فجی کو جنوبی بحرالکاہل کے خطے میں اپنے سب سے اہم معاون شراکت داروں میں سے ایک سمجھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین ، فجی کے عوام کے آزادانہ طور پر منتخب کردہ ترقیاتی راستے پر چلنے کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور چین اور فجی کے رہنماوں کے درمیان طے پانے والی مشترکہ ہم آہنگی کو عملی جامہ پہنانے کیلئے فجی کیساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین فجی کاحقیقی دوست بنے گا جو ایک دوسرے پر اعتماد اور حمایت کرتے ہوئے ہر سطح پر تبادلوں کو مضبوط بنائیں گے، دو طرفہ جامع سٹرٹیجک شراکت داری کی مستحکم ترقی کو آگے بڑھائیں گے اور دونوں عوام کو مزید فوائد پہنچائیں گے۔ لی نے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنے مواقع سے مزید فائدہ اٹھانا چاہئے اور اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے فریم ورک کے تحت بنیادی ڈھانچے ، زراعت اور ماہی گیری ، چھوٹی صنعت ، تعلیم ، سیاحت اور غربت میں کمی کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چین فجی سے مزید مصنوعات درآمد کرے گا اور چینی کاروباری اداروں کی فجی میں سرمایہ کاری کی حمایت کرے گا۔ اس مو قع پر فجی کے وزیر اعظم سٹیوینی رابوکا نے کہا کہ فجی ہمیشہ چین کو ایک قابل اعتماد شراکت دار سمجھنے سمیت ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل کرتا ہے، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو جیسے دیگر اہم اقدامات کی حمایت کرتا ہے اور دوطرفہ شراکت داری کے لئے نئے اور وسیع امکانات کو کھولنے کیلئے چین کے ساتھ معیشت اور تجارت، بنیادی ڈھانچے، زراعت، ماہی گیری، سیاحت اور رابطے پر تعاون کو گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔ مذاکرات کے بعد لی اور رابوکا نے تجارت اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے متعلق تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی