چین اور علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری ( آرسی ای پی) اراکین کے ما بین تجارتی معاہدے کا نفاذ رواں سال کے آغاز پر ہوا تھا جس کے بعد دونوں کے درمیان تجارت میں تیزی ہوئی ہے۔وزارت تجارت کے مطابق چین اور علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری ارکان کے ساتھ تجارت 2022 کے ابتدائی 11 ماہ کے دوران 118 کھرب یوآن (تقریبا 16.9 کھرب امریکی ڈالرز) ہوگئی۔ یہ چین کی کل بیرونی تجارت کے 30.7 فیصد کے مساوی ہے۔وزارت تجارت کے ترجمان شو جوئے ٹینگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس مدت کے دوران علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری ارکان کو ملک کی برآمدات ایک برس پہلے کی نسبت 17.7 فیصد بڑھ کر 60 کھرب یوآن تک پہنچ گئی۔شو نے کہا علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری اور دیگر آزاد تجارتی معاہدوں کے نفاذ کے اعلی معیار کو فروغ دینے سے اس طرح کے معاہدوں کے مکمل استعمال اور جامع استعمال کی کارکردگی بہتر بنانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔شو نے کہا کہ وزارت مزید تجارتی شراکت داروں کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے بھی کرے گی، سامان ، خدمات اور سرمایہ کاری کی منڈیوں میں چین کی تجارت کو مزید کھولے گی، اور ڈیجیٹل معیشت و ماحولیاتی تحفظ کے نئے قوانین پر بات چیت میں فعال طور پر شرکت کرے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی