برطانیہ میں صحت کیادارے نیشنل ہیلتھ سروسز(این ایچ ایس)کی ویٹنگ لسٹ بلند ترین سطح پرپہنچ گئی،میڈیا رپورٹ کے مطابق این ایچ ایس کے اعداد و شمار کے مطابق 76لاکھ لوگ معمول کے علاج کے منتظر ہیں،رپورٹ کے مطابق وبائی امراض کی وجہ سے این ایچ ایس پر شدید دبا ئوہے، دل اور دوران خون کی بیماریاں برطانیہ میں اموات کی ایک بڑی وجہ ہیں،ان بیماریوں کی وجہ سے برطانیہ میں ہر سال تقریبا ایک لاکھ 60ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں،میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیلتھ فائونڈیشن نے کہاہے کہ ہائی انکم ممالک میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے معاملے میں برطانیہ کا شمار بدترین ممالک میں ہونے لگا ہے،ہیلتھ فائونڈیشن کے مطابق اسپتالوں میں نگہداشت کے معاملے میں زیادہ آمدنی والے ممالک کی فہرست میں برطانیہ کارکردگی کے اعتبار سے سب سے بدترین ملک شمار ہونے لگا ہے جبکہ ایک دہائی پہلے تک برطانیہ ان بہترین اقوام میں شامل تھا کہ جہاں لوگ ماہرین سے 4ہفتے میں ایک بار اپنی صحت کا معائنہ کروا پاتے تھے،رپورٹ کے مطابق ایک تھنک ٹینک کے نئے تجزیے کے مطابق برطانوی نظام صحت 2013میں ہائی انکم ممالک کے بہترین نظام صحت سے 2023میں بدترین میں شمار ہونے لگا ہے،کیئر کوالٹی کمیشن کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک پوسٹ کے مطابق حالیہ سروے میں زیادہ ترشراکت داروں نے برطانوی اسپتالوں کی سروسز سے متعلق عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، رپورٹ کے مطابق شراکت داروں کا خیال ہے کہ اسپتالوں سے روٹین چیک اپ کیلئے بھی انہیں طویل انتظار سے گزرنا پڑ رہا ہے، تاہم زیادہ تر لوگوں نے ڈاکٹروں اور اسپتال کے عملے کے رویے سے متعلق اطمینان اور اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی