برطانیہ کے ایلیٹ پریپریٹری اسکولوں میں سے ایک نے ایک "روبوٹ" کو بہ طور پرنسپل مقرر کیا ہے جو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اپنے مرکزی ڈائریکٹر کے طور پر کام کرے گا۔ اس کے کام میں روایتی انسانی ڈائریکٹر کی مدد کی جاتی ہے۔ اس طرح یہ اپنی نوعیت کا پہلا اسکول ہے جس میں ایک روبوٹ کو انسانی ذمہ داری سونپی گئی ہے،ویسٹ سسیکس کے کوٹسمور اسکول نے اسکول کی سربراہ ابیگیل بیلی کو مقرر کیا ہے جو کہ ایک مصنوعی ذہانت والا روبوٹ ہے جسے خاص طور پر اس مقصد کے لیے بنایا گیا ہے۔برطانوی اخبار کی طرف سے شائع ہونے والی رپورٹ میں سکول کے (انسانی)پرنسپل ٹام راجرسن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ "روبوٹ" یا "چیٹ بوٹ" ان کی اور دیگر اساتذہ کی اسکول کی پالیسیاں لکھنے سے لے کر نیورو ڈائیورس طلبا کی مدد کریگا۔اس روبوٹ کو نصب کرنے والا اسکول ایک پرائیویٹ اسکول ہے جو 4سے 13سال کی عمر کے مکس بورڈنگ اور ڈے اسٹوڈنٹس کے لیے ہے۔ اسکول مقامی برطانوی طلبہ سے سالانہ 32,000پائونڈ تک فیس وصول کرتا ہے۔رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت والا روبوٹ مشہور چیٹ ایپلی کیشن (ChatGPT)کی طرح کام کرتا ہے جو کہ ایک بڑا لسانی ماڈل ہے جسے ڈیٹا کے وسیع شعبوں پر تربیت دی گئی تھی۔ یہ انسانی ردعمل کی طرح جوابات فراہم کر سکتا ہے۔ اسے ایک AIڈویلپر کی مدد سے بنایا گیا تھا اور تحقیقی مقالے کے مطابق مشین لرننگ اور ایجوکیشن مینجمنٹ میں علم کی دولت فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی