بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں ،بھارتی ریاست منی پور میں حکومتی کریک ڈاون کے باعث احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں ، پرتشدد واقعات کے بعد 8 اضلاع میں کرفیو نافذ کر کے فوج کو بھی تعینات کردیا گیا ہے، منی پور میں 5روز کے لیے انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی اور اجتماعات پر بھی پابندی لگادی گئی ہے،ریاستی دارالحکومت اِمپھال میں بھی متعدد گرجا گھر اور مکان نذرِ آتش کردیے گئے جس میں کئی لوگوں کے جھلس جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں،بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں، مودی سرکار میں مسلمانوں سمیت کوئی اقلیت اب محفوظ نہیں رہی،بھارت کی ریاست منی پور میں حکومتی کریک ڈائون سے حالات کشیدہ ہوگئے، منی پور کے علاقہ چوراچند پور میں کرفیو نافذ کردیا گیا جس کے بعدعلاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا،ریاستی دارالحکومت اِمپھال میں بھی متعدد گرجا گھر اور مکان نذرِ آتش کردیئے گئے جس میں کئی لوگوں کے جھلس جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں،بھارتی میڈیا کی جانب سے ان واقعات پر خاموشی ہے جبکہ علاقے میں کشیدگی کے خوف سے انٹرنیٹ سروس معطل ہے ،رپورٹس کے مطابق بد امنی کی وجہ منی پور کی غیر قبائلی آبادیوں کا یہ مطالبہ ہے کہ انہیں قبائلی درجہ دیا جائے تاکہ ان کی آبائی زمینوں، ثقافت اور شناخت کو قانونی تحفظ مل سکے،اس مطالبے کے خلاف منی پور کے قدیم قبائلیوں کی تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں، اسی احتجاج کے دوران ان فسادات کا آغازہوا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی