بھارت میں مسلمانوں اور دیگراقلیتوں کے خلاف نفرت عروج پر پہنچ گئی ہے۔ انتہا پسندی کے ایک واقعہ میں طلبا نے دلت شیف کا پکایا کھانا کھانے سے انکار کردیا،بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تامل ناڈو کے کارور ضلع کے ایک سرکاری اسکول میں 15سے زائد اونچی ذات کے ہندو طلبا نے ناشتہ کرنے سیانکار کردیا،ہندو طلبا کا موقف تھا کہ اسکول انتظامیہ کی جانب سے فراہم کیا گیا ناشتہ دلت خاتون شیف نے بنایا ہے اس لیے وہ نہیں کھا سکتے۔ ہندو طلبا کے والدین کا کہنا تھا کہ جب تک دلت خاتون کھانا پکائیں گی ان کے بچے اسکول کی طرف سے فراہم کی گئی مفت کھانے کی اسکیم کے تحت کھانا نہیں کھائیں گے،ضلعی انتظامیہ نے معاملے کا علم ہونے پر طلبا کے والدین سے رابطہ کر کے قانونی کارروائی کی وارننگ دی تاہم والدین نے ان کی بات ماننے سے انکار کردیا،بھارت میں مسلمانوں اور دلت سمیت اقلیتوں کیخلاف انتہا پسند واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اعلی ذات کے ہندو بغیر کسی وجہ کے مسلمانوں سمیت اقلیتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی