اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے لئے83فیصد غذائی امداد کی ترسیل روک دی ہے،عالمی میڈیا کے کیمطابق اقوام متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کے لئے امدادی ایجنسی یواین آر ڈبلیو اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں غذائی امداد کی ترسیل روک دیئے جانے کے باعث فلسطینی عوام کو 2دن میں صرف ایک وقت کا دفعہ کھانا مل رہا ہے،ایجنسی نے مزید کہاکہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے بے گھر ہونے والے مہاجرین کی تعداد 20لاکھ تک پہنچ گئی ہے اور مہاجرین کے لئے غذائی امداد کا 83فیصد حصہ غزہ میں داخل نہیں ہو پا رہا اور غزہ کے رہائشی اوسطا 2دن میں صرف ایک وقت کا کھانا حاصل کر پا رہے ہیں،ایجنسی نے کہا کہ ناکافی خوراک کے اثرات میں کمی کے لئے یواین آر ڈبلیو اے اور اس کے شراکت داروں کی طرف سے بچوں میں ہائی انرجی بسکٹ تقسیم کئے گئے ہیں،ایجنسی نے نشاندہی کی کہ 6سے 9ماہ کی عمر کے تقریبا 50ہزار بچوں کو سال کے آخر تک غذائیت کی کمی کے علاج کی فوری ضرورت ہے،اسرائیل کی عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے غزہ میں بے شمار انسانوں کو خوراک، پینے کا صاف پانی، حفظان صحت کی اشیا اور رہائش جیسے بنیادی ضروریات مہیا کرنا دشوار ہو گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی