امریکا نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں راکٹ حملے میں شہریوں کی اموات کے بعد اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر کشیدگی میں اضافے کے مسئلہ کے سفارتی حل پر کام کر رہا ہے۔عالمی میڈیاکے مطابق وائٹ ہائوس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان ایڈرین واٹسن نے اپنے بیان میں اس حملے کے لئے حزب اللہ کو مورد الزام ٹھہرایا ہے جبکہ حزب اللہ نے الزام کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔امریکی ترجمان نے کہا کہ وائٹ ہائوس مجدل شمس پر راکٹ حملے کے بعد اسرائیلی اور لبنانی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے کیونکہ اس واقعہ کے نتیجے میں جنگ کا دائرہ کار پھیل جانے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے تمام فریقین پر زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی