روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ واشنگٹن کی اپنی مکمل نظریاتی بالادستی برقرار رکھنے، تاریخ کے دھارے کو روکنے اور کثیر قطبی عالمی نظام کی تشکیل کوک چلنے کی کوششیں ناکام ہو جائیں گی۔طاس خبر ر ساں ادارے نے لاوروف کے حوالے سے کہا ہے کہ جو کچھ ہم دوسرے براعظموں میں دیکھ رہے ہیں وہ سب چیزیں ہم اس وقت یورپ میں بھی دیکھ رہے ہیں جہاں امریکی پیغام رساں ہرریاست سے روس مخالف مئوقف اپنانے، پابندیوں میں شریک ہونے اور روسی نمائندوں کے ساتھ بات چیت بند کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ تاریخ کے خاتمے کی اسی کوشش کی عکاسی ہے۔انہوں نے روسی ذرائع ابلاغ کے سربراہان کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ تاہم تاریخ کے دھارے کو روکا نہیں جا سکتا اور واشنگٹن کی کثیر قطبی دنیا کی تشکیل کو دبانے اور اٹل تسلط قائم کرنے کی کوشش یقینا ناکامی سے دوچار ہو گی۔لاوروف نے واضح کیا کہ مستقبل قریب میں مغرب کے پاس فائدہ اٹھانے کی قوت کم رہ جائے گی اور جہاں تک عالمی معیشت کو چلانے کی بات ہے تو اس کے پاس کم موقع دستیاب ہو گا، اور وہ دوسرے ملکوں کے ساتھ بات چیت کرنے پر مجبور ہوگا۔روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ ماسکو یقینی طور پر مغرب کے پیچھینہیں چلے گا لیکن ان ملکوں کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرے گا جو دھوکہ دینے کی بجائے قابل اعتماد رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی