اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے لبنان میں اسرائیلی فوج کی طرف سے یو این امن فوج پر حالیہ حملوں کی مذمت کی ہے اور تمام فریقین سے کہا ہے کہ وہ ' یونیفل ' اور اس کے اہلکاروں کے تحفظ کا احترام کریں۔سلامتی کونسل کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کونسل نے 29 اکتوبر اور بعدازاں سات اور آٹھ نومبر کو یونیفل پر حملوں کی مذمت کی ہے۔ ان حملوں میں لبنان کے بارڈر بلیون لائن پر کئی امن اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔مذمتی بیان میں کہا گیا ہے وہ کسی فریق کا نام نہیں لیتی کہ وہ اس کا ذمہ دار ہے۔ البتہ سبھی فریقوں سے کہتی ہے کہ امن فوج کے اہلکاروں کا تحفظ یقینی بنائیں اور قانون کا اور بین الاقوامی قانون کا احترام کریں۔سلامتی کونسل نے نام لے کر اسرائیل کی مذمت سے کیوں گریز کیا ہے اس کا جاری کردہ بیان میں کوئی ذکر نہیں ہے۔واضح رہے ان حملوں کے بارے میں یونیفل اور مختلف ملکوں کے بیانات میں اسرائیلی فوج کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ مگر 29 اکتوبر کے حملے کا ذکر آسٹریا کی طرف سے حزب اللہ کے فائر کردہ راکٹ کے حوالے سے کیا گیا ہے۔ آسٹریا بھی ان ملکوں میں شامل ہے جس کے یونیفل میں شامل اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ سلامتی کونسل نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے ' یونیفل' اہلکاروں کو دوبارہ ایسے حملوں کا ہدف نہیں بنایا جانا چاہیے ۔ بیان میں ' یونیفل ' کی مکمل حمایت کی گئی ہے۔سلامتی کونسل کے ارکان نے اسرائیل اور لبنانی حزب اللہ کے درمیان لڑائی میں شہری ہلاکتوں پر تشویش ظار کرنے کے ساتھ ساتھ شہری مقامات اور انفراسٹرکچر کو نشانے پر رکھنے کو بھی گہری تشویش سے دیکھا ہے۔ان ارکان نے یونیسکو کے ساتھ جڑ ے تاریخی اور قدیمی ورثے کو پہنچائے گئے نقصان پر بطور خاص تشویش ظاہر کی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی