ایران کے صدر مسعود پز شکیان نے مسلم ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ میں جرائم اور نسل کشی روکنے پر مجبور کرنے کیلئے مشترکہ اقدامات کریں۔ ان کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق انہوں نے یہ اپیل ایران کے دورے پر آئے ہوئے قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کے ساتھ تہران میں بات چیت کے دوران کی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ریاستیں اور وہ تمام ممالک جو بین الاقوامی قوانین اور فریم ورک کے پابند ہیں ایک ساتھ کھڑے ہیں اور وہ مشترکہ اقدامات کے ذریعے اسرائیل اور اس کے حامیوں کو اسرائیلی اقدامات کو لگام دینے اور غزہ میں اس کے جرائم اور نسل کشی کو روکنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔ غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لیے قطر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں تمام بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے لیکن انسانی حقوق کی وکالت کرنے کا دعوی کرنے والے ممالک نے ان جرائم کے سامنے خاموش رہنے کا انتخاب کیا اور یہاں تک کہ تشدد کرنے والوں کی حمایت بھی کی ہے۔ نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف محمد باقری نے بھی اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ فلسطینی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل بدلہ یقینی ہے۔ باقری نے کہا کہ ایران ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کا فیصلہ خود کرے گا الگ اور آزادانہ طور پر کارروائی کرے گا۔ انہوں نے تہران میں حماس کے سربراہ کے بزدلانہ قتل کو ناقابل فراموش واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران دشمن کے میڈیا کی اشتعال انگیزی کے جال میں نہیں پھنسے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی