مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبرکے دوران پاکستان کی خوراک کی برآمدات میں 31.4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ برآمدات کی مالیت 1.62 ارب ڈالر سے کم ہو کر 1.11 ارب ڈالر رہ گئی۔ یہ کمی زیادہ تر چاول اور چینی کی برآمدات میں نمایاں کمی کے باعث ہوئی، سرکاری تجارتی اعداد و شمار کے مطابق خوراک کے شعبے کا کل برآمدات میں حصہ گزشتہ سال کے 20.45 فیصد سے کم ہو کر 14.59 فیصد رہ گیا جو مختلف اشیا میں مجموعی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔چاول، جو پاکستان کی سب سے بڑی خوراکی برآمد ہے، میں سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی۔ چاول کی کل برآمدات 42.02 فیصد کم ہو کر 721.86 ملین ڈالر سے 418.51 ملین ڈالر رہ گئیں۔ اس میں باسمتی چاول کی برآمدات 45.56 فیصد کم ہوئیں جو 148.32 ملین ڈالر تک رہ گئیں جبکہ دیگر اقسام کے چاول کی برآمدات 41.10 فیصد کمی کے ساتھ 270.19 ملین ڈالر تک پہنچیں۔چینی کی برآمدات جو خوراکی برآمدات کا ایک اہم حصہ تھیں، مکمل طور پر رک گئیں۔ گزشتہ سال 80.74 ملین ڈالر کی چینی برآمد کی گئی تھی لیکن اس سال حکومت نے مقامی سپلائی کو برقرار رکھنے اور قیمتوں پر قابو پانے کے لیے برآمدات پر پابندی برقرار رکھی۔تیل دار بیج، میوہ جات اور گریوں کی برآمدات میں بھی 68.14 فیصد کمی ہوئی، جو 36.56 ملین ڈالر تک رہ گئیں جبکہ تمباکو کی برآمدات 48.21 فیصد کمی کے ساتھ 19.27 ملین ڈالر رہ گئیں۔اگرچہ مجموعی طور پر کمی دیکھی گئی،
لیکن کچھ شعبوں میں بہتری بھی ہوئی۔ مچھلی اور اس سے تیار کردہ مصنوعات کی برآمدات میں 27.81 فیصد اضافہ ہوا، جو 89.60 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ پھلوں کی برآمدات میں 17.04 فیصد اضافہ ہوا اور وہ 107.91 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ گوشت اور اس سے تیار کردہ مصنوعات کی برآمدات میں 5.59 فیصد اضافہ ہواجو 122.20 ملین ڈالر رہیں۔دوسری جانب سبزیوں کی برآمدات میں 41.14 فیصد کمی ہوئی جن پر کم قیمتوں اور کم مقدار دونوں نے اثر ڈالا جبکہ مصالحہ جات کی برآمدات میں 8.70 فیصد کمی ہو کر 20.01 ملین ڈالر رہ گئیں۔خوراک کی مصنوعات کی کل برآمدی مقدار 1.62 ملین ٹن سے کم ہو کر 1.11 ملین ٹن رہ گئی۔ چاول اور سبزیوں جیسی اہم اشیا کی فی یونٹ قیمتوں میں کمی نے مجموعی برآمدی آمدنی مزید گھٹا دی۔خوراک کی برآمدات میں یہ مسلسل کمی معیشت کے ماہرین کے لیے تشویش کا باعث بن گئی ہے، جو تجارتی خسارہ کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ تاہم ربیع کی فصل کے جاری سیزن کے ساتھ، برآمد کنندگان کو امید ہے کہ بہتر پیداوار اور مستحکم اجناس کی قیمتیں مالی سال 2025-26 کی اگلی سہ ماہیوں میں برآمدات کو بحال کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک